ایران کے متعدد شہروں کے ائمہ جمعہ نے محمد مرسی اور ان کی حکومت کو شیعہ
مخالف قرار دیتے ہوئے مصر میں ہونے والے حالیہ شیعہ کشی کے اقدامات کا ذمہ
دار محمد مرسی کو ٹھہرایا۔
خطیب جمعہ تہران آیت اللہ خاتمی: اخوان المسلمین وہابی تفکر اور سامراج کی پروردہ
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ خاتمی نے مصر کے موجودہ حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا:
مصر اسلامی بیداری کا گہوارہ ہے اور ایک سال پہلے مصری عوام نے انتخابات میں شرکت کرکے آئين اور اسلام پسندوں کو ووٹ دئے لیکن جو لوگ اقتدار میں آئے انہوں نے خود فوجی بغاوت کی زمین ہموار کی۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے مصر کے عوام سے اپیل کی کہ اسلامی بیداری کی پاسداری کریں اور اس بات کاموقع نہ دین کہ سابق ڈکٹیٹر کی حکومت کی طرح مصر ایک بار پھر صیہونیوں کے ہاتھوں میں چلا جائے۔
خطیب جمعہ تہران نے کہا: جن لوگوں نے مصر میں عوام کی منتخب حکومت کے خلاف بغاوت کی ہے انہوں نے عالم اسلام کو اتحاد کی دعوت دینے کےبجائے قاتل تکفیریوں کی حمایت کی اور ان کی حرکتوں پر خاموشی اختیار کی۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا: جن لوگوں نے مصر میں حکومت تشکیل دی تھی انہوں نے صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کے نعرے لگائے تھے لیکن اقتدار میں آنے کےبعد انہوں نے کیمپ ڈیوڈ معاہدے کی مدت میں توسیع کی اور صیہونی صدر کو بھائي کا لقب دیا اور صیہونی حکومت کی طرف اپنا سفیر روانہ کیا۔
خطیب جمعہ تہران نے کہا: مصر کی حکومت کے صدر نے امریکی صدر اوباما سے ملاقات کی تھی اسی وجہ سے مصری عوام سڑکوں پر نکل آئے کیونکہ ان کی حکومت ملت مصر کے ساتھ سچائي سے پیش نہیں آرہی تھی اور نہ انہوں نے مصری قوم کی خدمت کی تھی، اسکے علاوہ اپنی پارٹی کے علاوہ سب کو اپنے پاس سے بھگادیا تھا۔
خطیب جمعہ تہران نے مصر میں بزرگ عالم دین شيخ شحاتہ کے بہیمانہ قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہابیت برطانوی سامراج کاپروردہ فرقہ ہے جو قتل و غارت پر استوار ہے۔
انہوں نے کہا: اھل سنت کے علماء سے توقع کی جاتی ہے کہ وہابیت اور اسکے بہیمانہ اقدامات کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے صراحتا اعلان کریں کہ وہابیت کا اسلام سے کوئي تعلق نہیں ہے۔
خطیب جمعہ مشھد آیت اللہ علم الہدایٰ: شہید شحاتہ کا قتل مرسی کی وہابیوں کو ہری جھنڈی دکھانے کے بعد ہوا
مشھد مقدس کے امام جمعہ آیت اللہ علم الھدیٰ نے مصر کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مصر کے لوگوں نے اخوان المسلمین کا اسلامی حکومت قائم کرنے کے عنوان سے اںتخاب کیا تھا لیکن اس اسلامی گروہ نے اسلام کے مخالف عمل کرنا شروع کر دیا تھا اور اسلامی اصول کو پامال کرنے کی ٹھان لی تھی۔
مشھد کے امام جمعہ نے مصر میں حالیہ شیعوں کے بہیمانہ قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شہید شحاتہ کے بہیمانہ قتل میں سلفی وہابیوں کی غیر انسانی حرکت اس وقت سامنے آئی جب محمد مرسی نے کانفرنس میں انہیں ہری جھنڈی دکھائی۔
انہوں نے مرسی کے اسرائیل سے گہرے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مصر کے گزشتہ انقلاب میں جوانوں نے اسرائیل کے پرچم کو نذر آتش کیا اور اسرائیل کی طرف اس ملک سے جانے والی گیس پائیوں کو آگ لگائی لیکن مرسی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسرائیل سے اپنے تعلقات مزید مضبوط بنا دئے اور گیس پائپوں کو دوبارہ جوڑ دیا۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے مصریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا: اب امریکہ اس ملک پر اپنا قبضہ جمانا چاہتا ہے اور مصر کا مستقبل خطرے میں ہے۔
خطیب جمعہ قم حجۃ الاسلام سعیدی: مرسی وہابی تفکر کا مالک اور پیروان اہلبیت(ع) کا دشمن تھا
قم کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سعیدی نے مصر میں شب پانزدہم شعبان کے واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس دردناک واقعہ نے ایک طرف تمام مسلمانوں کا دل دکھایا اور دوسری طرف ان وہابیوں کے اس منصوبہ سے پردہ ہٹایا جو وہ زنجیر وار شیعوں کا قتل عام کرنے کی منصوبہ بندی کئے ہوئے تھے۔
قم کے امام جمعہ نے کہا: مرسی وہابی تفکر کا مالک اور پیروان اہلبیت(ع) کا دشمن تھا کہ اللہ کی طرف سے انتقام کا محکم طمانچہ اس کے منہ پر لگا اور اس کا اور اس کی پارٹی اخوان المسلمین کا کثیف چہرہ آشکار ہو گیا۔
خطیب جمعہ اراک آیت اللہ نجف آبادی: مرسی اسرائیل اور امریکہ کا پٹھو تھا
اراک کے امام جمعہ آیت اللہ نجف آبادی نے نیز آج نماز جمعہ کے خطبوں میں مصر کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ظلم و جور اور نفاق سے کوئی بھی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔
انہوں نے مزید کہا: محمد مرسی اگر چہ اپنے آپ کو بظاہر دیندار نمایاں کرتا تھا لیکن جب اقتدار ہاتھ میں آیا تو احمقانہ سیاست استعمال کرنا شروع کر دی، شام کہ جو اسلامی ملک ہے اس سے قطع تعلق کر لیا لیکن اسرائیل جسے پوری دنیا جانتی ہے کہ وہ غاصب اور اسلام دشمن ریاست ہے اس کے ساتھ روابط مزید مضبوط کر دئے۔ مرسی اسرائیل نواز اور امریکہ کا پٹھو تھا۔
خطیب جمعہ تہران آیت اللہ خاتمی: اخوان المسلمین وہابی تفکر اور سامراج کی پروردہ
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ خاتمی نے مصر کے موجودہ حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا:
مصر اسلامی بیداری کا گہوارہ ہے اور ایک سال پہلے مصری عوام نے انتخابات میں شرکت کرکے آئين اور اسلام پسندوں کو ووٹ دئے لیکن جو لوگ اقتدار میں آئے انہوں نے خود فوجی بغاوت کی زمین ہموار کی۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے مصر کے عوام سے اپیل کی کہ اسلامی بیداری کی پاسداری کریں اور اس بات کاموقع نہ دین کہ سابق ڈکٹیٹر کی حکومت کی طرح مصر ایک بار پھر صیہونیوں کے ہاتھوں میں چلا جائے۔
خطیب جمعہ تہران نے کہا: جن لوگوں نے مصر میں عوام کی منتخب حکومت کے خلاف بغاوت کی ہے انہوں نے عالم اسلام کو اتحاد کی دعوت دینے کےبجائے قاتل تکفیریوں کی حمایت کی اور ان کی حرکتوں پر خاموشی اختیار کی۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا: جن لوگوں نے مصر میں حکومت تشکیل دی تھی انہوں نے صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کے نعرے لگائے تھے لیکن اقتدار میں آنے کےبعد انہوں نے کیمپ ڈیوڈ معاہدے کی مدت میں توسیع کی اور صیہونی صدر کو بھائي کا لقب دیا اور صیہونی حکومت کی طرف اپنا سفیر روانہ کیا۔
خطیب جمعہ تہران نے کہا: مصر کی حکومت کے صدر نے امریکی صدر اوباما سے ملاقات کی تھی اسی وجہ سے مصری عوام سڑکوں پر نکل آئے کیونکہ ان کی حکومت ملت مصر کے ساتھ سچائي سے پیش نہیں آرہی تھی اور نہ انہوں نے مصری قوم کی خدمت کی تھی، اسکے علاوہ اپنی پارٹی کے علاوہ سب کو اپنے پاس سے بھگادیا تھا۔
خطیب جمعہ تہران نے مصر میں بزرگ عالم دین شيخ شحاتہ کے بہیمانہ قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہابیت برطانوی سامراج کاپروردہ فرقہ ہے جو قتل و غارت پر استوار ہے۔
انہوں نے کہا: اھل سنت کے علماء سے توقع کی جاتی ہے کہ وہابیت اور اسکے بہیمانہ اقدامات کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے صراحتا اعلان کریں کہ وہابیت کا اسلام سے کوئي تعلق نہیں ہے۔
خطیب جمعہ مشھد آیت اللہ علم الہدایٰ: شہید شحاتہ کا قتل مرسی کی وہابیوں کو ہری جھنڈی دکھانے کے بعد ہوا
مشھد مقدس کے امام جمعہ آیت اللہ علم الھدیٰ نے مصر کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مصر کے لوگوں نے اخوان المسلمین کا اسلامی حکومت قائم کرنے کے عنوان سے اںتخاب کیا تھا لیکن اس اسلامی گروہ نے اسلام کے مخالف عمل کرنا شروع کر دیا تھا اور اسلامی اصول کو پامال کرنے کی ٹھان لی تھی۔
مشھد کے امام جمعہ نے مصر میں حالیہ شیعوں کے بہیمانہ قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شہید شحاتہ کے بہیمانہ قتل میں سلفی وہابیوں کی غیر انسانی حرکت اس وقت سامنے آئی جب محمد مرسی نے کانفرنس میں انہیں ہری جھنڈی دکھائی۔
انہوں نے مرسی کے اسرائیل سے گہرے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مصر کے گزشتہ انقلاب میں جوانوں نے اسرائیل کے پرچم کو نذر آتش کیا اور اسرائیل کی طرف اس ملک سے جانے والی گیس پائیوں کو آگ لگائی لیکن مرسی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسرائیل سے اپنے تعلقات مزید مضبوط بنا دئے اور گیس پائپوں کو دوبارہ جوڑ دیا۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے مصریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا: اب امریکہ اس ملک پر اپنا قبضہ جمانا چاہتا ہے اور مصر کا مستقبل خطرے میں ہے۔
خطیب جمعہ قم حجۃ الاسلام سعیدی: مرسی وہابی تفکر کا مالک اور پیروان اہلبیت(ع) کا دشمن تھا
قم کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سعیدی نے مصر میں شب پانزدہم شعبان کے واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس دردناک واقعہ نے ایک طرف تمام مسلمانوں کا دل دکھایا اور دوسری طرف ان وہابیوں کے اس منصوبہ سے پردہ ہٹایا جو وہ زنجیر وار شیعوں کا قتل عام کرنے کی منصوبہ بندی کئے ہوئے تھے۔
قم کے امام جمعہ نے کہا: مرسی وہابی تفکر کا مالک اور پیروان اہلبیت(ع) کا دشمن تھا کہ اللہ کی طرف سے انتقام کا محکم طمانچہ اس کے منہ پر لگا اور اس کا اور اس کی پارٹی اخوان المسلمین کا کثیف چہرہ آشکار ہو گیا۔
خطیب جمعہ اراک آیت اللہ نجف آبادی: مرسی اسرائیل اور امریکہ کا پٹھو تھا
اراک کے امام جمعہ آیت اللہ نجف آبادی نے نیز آج نماز جمعہ کے خطبوں میں مصر کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ظلم و جور اور نفاق سے کوئی بھی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔
انہوں نے مزید کہا: محمد مرسی اگر چہ اپنے آپ کو بظاہر دیندار نمایاں کرتا تھا لیکن جب اقتدار ہاتھ میں آیا تو احمقانہ سیاست استعمال کرنا شروع کر دی، شام کہ جو اسلامی ملک ہے اس سے قطع تعلق کر لیا لیکن اسرائیل جسے پوری دنیا جانتی ہے کہ وہ غاصب اور اسلام دشمن ریاست ہے اس کے ساتھ روابط مزید مضبوط کر دئے۔ مرسی اسرائیل نواز اور امریکہ کا پٹھو تھا۔
0 comments:
Post a Comment