Khutba - 100 - Nehjulbalgah

وہ ایسا دنا ہو گا کہ اللہ حساب کی چھان بین اور عملوں کی جزاء کے لیے سب اگلے پچھلوں کو جمع کرے گا۔ وہ خضوع کی حالت میں اس کے سامنے کھڑی ہوں گے ۔ پسینہ منہ تک پہنچ کر ان کے منہ میں لگاڈال دے گا۔ زمین ان لولوں سمیت لرزتی اور تھرتھراتی ہو گی ۔ اس وقت سب سے بڑا خوش حال وہ ہو گا جسے اپنے دونوں قدم ٹکانے کی جگہ اور سانس لینے کو کھلی فضا مل جائے ۔
اسی خطبے کا ایک جزیہ ہے : وہ ایسے فتنے ہوں گے جیسے اندھیر ی رات کے ٹکڑے ۔ ان کے مقابلے کے لیے (گھوڑوں کے) پرچم نہ سکیں گے اور نہ ان کے جھنڈے پلٹائے جا سکیں گے ۔ وہ تمہارے پاس اس طرح آئیں گے کہ ان کی لگا میں چڑھی ہوں گی اور ان پر پالان کسے ہوں گے ان کا پیش روا نہیں ۔ تیزی سے ہنکائے گا اور سوار ہونے والا انہیں ہلکان کر دے گا۔ وہ لوگ اس قوم سے ہیں جن کے حملے سخت ہوتے ہیں اور لوٹ کھسوٹ کم ۔ ان سے وہ قوم فی سبیل اللہ جہاد کرے گی جو متکبروں کے نزدیک پست اور ذلیل ، زمین میں گمنام، اور آسمان میں جانی پہنچانی ہوئی ہو گی۔ اے بصرہ ! تیزی حالت پر افسوس ہے کہ جب تجھ پر اللہ کے عذاب کے لشکر ٹوٹ پڑیں گے جس میں نہ غبار اڑے گا اور نہ شورو غوغا ہوگا، اور تیرے بسنے والے قتل اور سخت بھوک میں مبتلا ہوں گے ۔

0 comments:

Post a Comment

 
Design by Wordpress Theme | Bloggerized by Free Blogger Templates | Macys Printable Coupons